Purdah from domestic workers and age of Purdah
QUESTION:
1. At what age should a person not look at non-Mahram females?
2. And is it permissible for a male to look at the domestic worker without lust or any inclination involved?
ANSWER:
1. When a boy starts inclining and desiring the opposite gender, he should start observing Purdah (by lowering the gaze) even though he may not have reached puberty. Women should also start observing Hijab from him even though he isn’t yet Baligh [[i]]. Some of the Fatwa Kitaabs of the Akaabireen have mentioned that a boy who is 12 years of age should observe Purdah. However, it is noticed nowadays that boys under the age of 12 are inclined towards females and vice versa, and even involved in various wrongs, hence, the moment there is sexual inclination, Purdah should be observed.
2. Allah Ta’ala states in the Quraan-e-Majeed:
قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا۟ مِنْ أَبْصَـٰرِهِمْ وَيَحْفَظُوا۟ فُرُوجَهُمْ ۚ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ ۗ إِنَّ ٱللَّهَ خَبِيرٌۢ بِمَا يَصْنَعُونَ ٣٠
“O Rasulullah Salallahu Alaihi Wasallam!˺ Say to the believing men to lower their gaze and guard their chastity. That is purer for them. Surely Allah is All-Aware of what they do.”
The command of lowering the gaze is general and applies to all non-Mahram females which includes the domestic helpers that work within the home. Generally, there is a great deal of laxity within the homes and proper Purdah is not observed with domestic helpers. Many of them dress inappropriately and naturally there is Haraam inclination towards them. Sometimes the males of the home are left in seclusion with the domestic workers whereas the Hadith states, “A man should not be in seclusion with a female except Shaytaan is the third.” The result of non-observance of Purdah and being in seclusion with helpers is disastrous. It is recorded in the Kitaabs that Shaytaan informed Moosa Alaihis Salaam that when a man is in seclusion with a female, then he will get them involved with each other (even though the female may not seem attractive). Due to the workers being of local origin, many people feel that they will not incline towards them whereas Shaytaan has vowed to get them involved and as a result many fall into sin. Since these poor workers are desperately in need of their jobs, they do not disclose it to the family and brush it under the carpet, but Allah Ta’ala is aware of every action. In conclusion, it is necessary to observe proper Purdah from the workers at home and one should not remain in seclusion with them at any point and time. [[ii]].
ALLAH TA’ALA ALONE IN HIS INFINITE KNOWLEDGE KNOWS BEST!
ANSWERED BY:
Mufti Abdur Rahman Abdur Razak
Date: – 07 Jumadal Ukhra 1445 / 21 December 2023
CHECKED AND APPROVED BY:
Mufti Mohammed Desai Sahib
[i] آب كي مسائل اور انكا حل (8/115)
کتنے سال کے لڑکوں سے پردہ کرنا چاہئے؟
سوال …. پردہ ۱۲ سال کے لڑکے سے کرنا چاہئے یا ۱۸ سال کے لڑکے سے؟ بعض لوگ کہتے ہیں : پردہ ۱۸ سال کے لڑکوں سے کرنا چاہئے لیکن ہم بارہ سال کے لڑکوں سے بھی پردہ کرتے ہیں۔
جواب: جولڑ کے عورتوں کے پردے سے واقف ہوں ، ان سے پردہ کرنا چاہئے۔
فتاوى محمودية (19/169)
پردہ کس عمر سے کس عمر تک کرنا چاہیے؟
سوال [۹۲۰۲] : پردہ کے متعلق عورت کو کتنی عمر تک پردہ کرنا چاہئے؟
الجواب حامداً ومصلياً:
جب لڑکی سیانی ہو جائے کہ اس کے اندر ایسا مادہ پیدا ہو جائے کہ خود اس کو مرد کی خواہش ہونے لگے، یا مرد کو اس کی خواہش ہونے لگے تو وہ پردہ کے قابل ہوگی ، پھر ساری عمر پردہ کرے گی ، کسی وقت بھی اس کو آزادی نہیں کہ بے پردہ ہو کر مردوں میں گھومتی پھرے (۲) ۔ فقط واللہ اعلم ۔
[ii] فتاوى محمودية (19/206)
نامحرم ملازم سے پردہ
سوال [۹۲۲۵] : زید اپنی بیوی کا فرماں بردار ہے، اور اپنی بیوی کے واسطے ایک نامحرم مشخص کو ملازم رکھا ہے، جو ہر وقت اس کی خدمت یعنی کھانا پکانا اور جھاڑو لگانا اور گھر کے کام میں مشغول رہتا ہے۔ اور وہ دونوں میاں بیوی بیوقوف بتلاتے ہیں اور بچہ کہتے ہیں، حالانکہ اس کی مونچھیں نکلنی شروع ہوگئی ہیں، اور اس کی عمر بلوغت کو پہونچ چکی ہے۔ کیا اپنے آرام کی خاطر اس کا گھر میں بے روک ٹوک آنا جانا درست ہے؟ اور دلہن صاحبہ کی خدمت ایسے آدمی سے لینا درست ہے؟ اس کو دو تین سال میں دلہن صاحبہ نے کام بھی گھر کا بہت محنت سے سکھایا ہے ، مگر بد قسمتی سے اب وہ جوان ہو گیا ہے ، اب بیگم صاحبہ اس کو علیحدہ کرنا نہیں چاہتی ہیں، کیوں کہ آرام میں فرق پڑتا ہے۔
الجواب حامداً ومصلياً :
وه ملازم م ہے ، گھر کا کام بھی کرتا ہے تو بسا اوقات اس نامحرم سے پردہ کرنا ضروری ہے (۱) اور جب و ہے (۱) ہے، کی سے خلوت اور تنہائی کی بھی نوبت آتی ہوگی ، عورت کو نامحرم کے ساتھ خلوت اور تنہائی کرنا حرام ہے (۲) ، لہذا اس ملازم کو علیحدہ کر کے کسی عورت یا نا بالغ یا کسی محرم کو ملازم رکھا جائے ، ورنہ اس سے باقاعدہ پردہ کرنا چاہئے ، اس کے سامنے چہرہ کھول کر بے پردہ آنا اور اس کو مکان میں بے پردہ بلانا جائز نہیں۔ اپنے آرام کی خاطر شریعت کے خلاف کرنا اور خدا اور رسول کے احکام نہ مانناسخت گناہ ہے (۱) ۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
آب كي مسائل اور انكا حل(8/101)
گھریلو ملازم سے پردہ
سوال …. آج کل عموما گھروں پر ملازم رکھنے کا رواج ہے، یہ ملازم چونکہ گھروں میں کام کرتے ہیں، عموماً گھر کے دیگر افراد کی طرح رہتے ہیں، اور خواتین بھی ان سے پردے میں احتیاط نہیں کرتیں، یا ان کی گھر کے کاموں میں بہت زیادہ شرکت کے باعث ان سے پردے کو ضروری نہیں سمجھتیں، اور یوں وہ خواتین کے سامنے آتے جاتے ہیں، ان سے پردے کے معاملے میں احتیاط نہیں برتی جاتی ۔ شریعت کا اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب:
ملازم سے پردہ ہے، دیگر نامحرموں کی طرح اس کے سامنے بے حجاب خواتین کا آنا جا ئز نہیں ۔ (۳)