Trustees removing a clock from the Masjid

Nov 19, 2023 | Masjid

QUESTION:

A few years ago, a Musallee donated a clock to the Masjid and hung it up with his Marhoom father’s name and date of death inscribed on the clock. Would it be permissible for the Masjid Committee to remove the clock from the Masjid ,as they feel the Masjid is not a place for memorial items? Also, they feel that this might set a precedent for others to put items in the Majid in memory of the deceased.

ANSWER:

It is the responsibility of the Mutawallees of the Masjid to ensure that the affairs of the Masjid are maintained in a satisfactory manner. They should ensure that any work undertaken should be of benefit to the Masjid. [Re: Fataawa Darul Uloom Zakariyya Vol.4 Pg.655]

Hence, in the queried scenario, if the clock was placed in the Masjid with the permission of the Muatawallees by one of the residents of the locality, then it will not be permissible to remove the clock now, as it has been made Waqf to the Masjid and is in working order. However, if the clock was placed in the Masjid without the permission of the Mutawallees, then they have the right to remove it, particularly if leaving the clock with the deceased person’s details on it might cause issues at a later stage.

متولی کی اجازت کے بغیر مسجد کی تعمیر میں تصرف

ایک شخص نے مسجد کے لیے وقف شدہ زمین پر اپنے پيسوں سے مسجد کی تعمیر ۔اب وہ مسجد کا متولی بن گیا ہے ۔دوسرے محلے کے ایک شخص نے مسجد کی دیوار میں ایک دروازہ لگانے کا ارادہ کیا ہے لیکن متولی مسجد اس کی اجازت نہیں دیتا۔ کیا متولی کو یہ حق حاصل ہے کہ دوسرے لوگوں کو مسجد کی تعمیر میں حصہ لینے سے منع کرے؟

واضح رہے کہ مسجد کی تعمیر کا حق صرف متولی اور محلہ والوں کو حاصل ہوتا ہے، لہذا اگر کوئی شخص متولی اور اہل محلہ کی اجازت کے بغیر مسجد کی تعمیر میں تصرف کرنا چاہے تو متولی مسجد یا اہل محلہ اس کو روک سکتے ہیں، کیوں کہ مسجد کے جملہ اختیارات متولی اور اہل محلہ کو حاصل ہوتے ہیں ۔ دوسرے محلے کا خص اس میں تصرف کا حق نہیں رکھتا۔

والدليل على ذلك:أرادوا نـقـض الـمسجد وبناؤه أحكم من الأول إن لم يكن الباني من أهل المحلة، ليس لهم ذلك، وإن كان من أهل المحلة لهم ذلك

لوگ مسجد شہید کر کے پہلے سے زیادہ مضبوط بنانا چاہیں تو اگر نئی تعمیر کرنے والا اہل محلہ میں سے نہ ہو تو ان کو اس کا اختیار نہیں ہوگا اور اگر اہل محلہ میں سے ہوتو اسے اختیار ہوگا۔(فتاوی عثمانيہ 9/398)

مرمت مسجد بلا اذن متولی

بغیر اجازت متولی محمد آفاق مرمت مسجد کراسکتے ہیں یانہیں؟

متولی کے انتظامات میں کسی اور کو دخل نہیں دینا چاہئے اگر مرمت وغیرہ کی ضرورت ہوتو متولی سے کہا جاۓاور اس کیساتھ تعاون کیا جاۓ ۔فتاوی محموديہ 21/213)

سئل القاضي الإمام شمس الإسلام محمود الأوزجندي رحمه الله تعالى عن أهل المسجد تصرفوا في أوقاف المسجد يعني آجروا المستغل وله متول قال: لا يصح تصرفهم (الفتاوى الهندية 2/463)

بہتر شکل یہ ہے کہ نام کسی کا بھی نہ لکھیں  ثواب تو دونوں کو ملے گا، زمین دینے والے کو بھی اور عمارت بنانے والے کو بھی۔(كتاب النوازل 13/55)

ALLAH TA’ALA ALONE IN HIS INFINITE KNOWLEDGE KNOWS BEST!

ANSWERED BY:

Maulana Abdul Kader Fazlani

Date: –   29 Rabi’ ul Aakhir 1445 / 14 November 2023

CHECKED AND APPROVED BY:

Mufti Mohammed Desai Saheb

 

 

 

 

 

 

 

 

Categories

× Join